EMI Loan Calculator

EMI Loan Calculator

ad3

Pages

Thursday, 24 October 2019

Qanoon e Shahadat sec 84 ki wazahat

متنازعہ دستخط یا مہر کو عدالت میں ثابت قانون شہادت کے آرٹیکل 84 کے تحت کیا جاتا ہے مذکورہ آرٹیکل کے تحت اگر عدالت کو کوئی لکھائی یا دستخط مشکوک لگیں یا کوئی فریق اعتراض اٹھاے تو مندرجہ ذیل سے تعین کیا جاسکتا ہے
عدالت اس شخص کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے کر اسے کسی صاف کاغذ پر لکھنے کا حکم دے گی اور ایکسپرٹ کو بلوا کر ان دستخط کا موازنا کرے گی
اگر اس شخص کے دستخط جعلی ثابت ہوے تو عدالت اس شخص کو تعزیرات پاکستان کے تحت سزا سنا سکتی ہے جس نے کاغذات جمع کراے ہونگے
Disputed thumb impression can be compared with admitted one by court under provision of Art. 84 of QSO
2011 MLD 416
اس کیس لاء میں بھی عدالت نے قرار دیا ہے کہ عدالت متنازعہ انگوٹھا کو بھی ثابت کرنے کے لیے آرٹیکل 84 کے تحت اس شخص کو بلوا کر موازنہ کرسکتی ہے
عدالت کے اوپر کوئی پابندی نہیں کہ وہ کسی شخص کو بلواے اور کسی شخص کو نہ بلواے پاکستان کی کوئی بھی عدالت کسی شخص کو حتی کہ وزیر اعظم یا آرمی چیف کو بھی پیش ہونے کا حکم دے سکتی ہے اگر انکے دستخط شدہ کوئی متنازعہ کاغذات جمع کراے جائیں
یہ حق قانون شہادت کا آرٹیکل 84 عدلیہ کو عطا کرتا ہے متنازعہ دستخط پر مخالف فریق بھی اعتراض اٹھا سکتا ہے اور عدالت از خود بھی اپنی تسلی کے لیے موازنہ کراسکتی ہے
جو ایکسپرٹ دستخط کا موازنہ کرنے کے لیے عدالت منگواتی ہے اس شخص کے بارے پہلے عدالت دونوں فریقن کے وکلاء سے راے لیتی ہے کہ آیا کسی فریق کو اس شخص کی اہلیت یا شخصیت پر اعتراض تو نہیں ہے

0 Responses to “Qanoon e Shahadat sec 84 ki wazahat”

Post a Comment

Socialize

All Rights Reserved Free Help Here | Distributed By Blogspot Templates | Designed By Bloggermint